کوئی نہ چاہنے والا تھا حسن رسوا کا
کوئی نہ چاہنے والا تھا حسن رسوا کا
دیار غم میں رہا دل کو پاس دنیا کا
فریب صبح بہاراں بھی ہے قبول ہمیں
کوئی نقیب تو آیا پیام فردا کا
ہم آج راہ تمنا میں جی کو ہار آئے
نہ درد و غم کا بھروسا رہا نہ دنیا کا
تری وفا نے دیا درس آگہی ہم کو
ترے جنوں نے کیا کام چشم بینا کا
الجھ کے رہ گئی ہر تان سے نوائے سروش
طلسم ٹوٹ گیا حسن نغمہ پیرا کا
شب فراق میں تارے گنے تو نیند آئی
یہ حال ہو گیا آخر تمہارے شیدا کا
وحیدؔ گرمئ اندیشہ نے غضب ڈھایا
سلگ رہا ہے ابھی ہاتھ خامہ فرسا کا
- کتاب : NUQOOSH (Yearly) (Pg. 189)
- Author : Mohd. Fufail
- مطبع : Idarah-e-Farogh-e-urdu, Lahore (Jan. Feb. 1957,Issue 61,62)
- اشاعت : Jan. Feb. 1957,Issue 61,62
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.