کوئی اشارہ کوئی استعارہ کیوں کر ہو
کوئی اشارہ کوئی استعارہ کیوں کر ہو
اب آسمان سخن پر ستارہ کیوں کر ہو
اب اس کے رنگ میں ہے بیشتر تغافل سا
اب اس سے طور شناسی کا چارہ کیوں کر ہو
وہ سچ سے خوش نہ اگر ہو تو جھوٹ بولیں گے
کہ وہ جو روٹھے تو اپنا گزارہ کیوں کر ہو
انہیں یہ فکر کہ دل کو کہاں چھپا رکھیں
ہمیں یہ شوق کہ دل کا خسارہ کیوں کر ہو
عروج کیسے ہو ذوق جنوں کو اب اسلمؔ
سکوں کا آئنہ اب پارہ پارہ کیوں کر ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.