کوئی دیوار نہ در جانتے ہیں
ہم اسی دشت کو گھر جانتے ہیں
جان کر چپ ہیں وگرنہ ہم بھی
بات کرنے کا ہنر جانتے ہیں
یہ مہم ہدیۂ سر مانگتی ہے
اس میں ہے جاں کا خطر جانتے ہیں
لد گئی شاخ لہو پھولوں سے
آئیں گے اب کے ثمر جانتے ہیں
جان جانی ہے تو جائے گی ضرور
ہم دعاؤں کا اثر جانتے ہیں
کون ہے تابع مہمل کس کا
کس کا ہے کس پہ اثر جانتے ہیں
لوگ اسے مصلحتاً کچھ نہ کہیں
اس کی اوقات مگر جانتے ہیں
رات کس کس کے اڑے ہیں پرزے
شہر میں کیا ہے خبر جانتے ہیں
رات کاٹے نہیں کٹتی ہے مگر
رات ہے تا بہ سحر جانتے ہیں
ہم نے بھی دیکھی ہے دنیا محسنؔ
ہے کدھر کس کی نظر جانتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.