کوئی چارا نہیں دعا کے سوا
کوئی چارہ نہیں دعا کے سوا
کوئی سنتا نہیں خدا کے سوا
مجھ سے کیا ہو سکا وفا کے سوا
مجھ کو ملتا بھی کیا سزا کے سوا
برسر ساحل مراد یہاں
کوئی ابھرا ہے ناخدا کے سوا
کوئی بھی تو دکھاؤ منزل پر
جس کو دیکھا ہو رہ نما کے سوا
دل سبھی کچھ زبان پر لایا
اک فقط عرض مدعا کے سوا
کوئی راضی نہ رہ سکا مجھ سے
میرے اللہ تری رضا کے سوا
بت کدے سے چلے ہو کعبے کو
کیا ملے گا تمہیں خدا کے سوا
دوستوں کے یہ مخلصانہ تیر
کچھ نہیں میری ہی خطا کے سوا
مہر و مہ سے بلند ہو کر بھی
نظر آیا نہ کچھ خلا کے سوا
اے حفیظؔ آہ آہ پر آخر
کیا کہیں دوست واہ وا کے سوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.