کوئی بھی خوش نہیں ہے اس خبر سے
کہ دنیا جلد لوٹے گی سفر سے
میں صحرا میں سفینہ دیکھتا ہوں
سمندر کوئی گزرا ہے ادھر سے
سنبھالو اپنا حرف داد و تحسیں
میں کب ہوں مطمئن عرض ہنر سے
خطا ہے یہ جواز اپنی خطا کا
خطائیں ہوتی رہتی ہیں بشر سے
سبھوں میں خامیاں ہی دیکھتا ہے
وہ ہے محروم کیا حسن نظر سے
غضب کا آئے گا سیلاب یارو
کہ گزرا ہے بہت سا پانی سر سے
بلندی اتنی بھی اچھی نہیں ہے
اتارو اب عطاؔ کو دار پر سے
- کتاب : Nawisht-e-Nawa (Pg. 92)
- Author : Ata Abidi
- مطبع : Educational Publishing House, Delhi (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.