Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنے ہی فیصلے کئے پر کہاں رک سکا ہوں میں

ضیاء المصطفیٰ ترک

کتنے ہی فیصلے کئے پر کہاں رک سکا ہوں میں

ضیاء المصطفیٰ ترک

MORE BYضیاء المصطفیٰ ترک

    کتنے ہی فیصلے کئے پر کہاں رک سکا ہوں میں

    آج بھی اپنے وقت پر گھر سے نکل پڑا ہوں میں

    ابر سے اور دھوپ سے رشتہ ہے ایک سا مرا

    آئنے اور چراغ کے بیچ کا فاصلہ ہوں میں

    تجھ کو چھوا تو دیر تک خود کو ہی ڈھونڈتا رہا

    اتنی سی دیر میں بھلا تجھ سے کہاں ملا ہوں میں

    خوشبو ترے وجود کی گھیرے ہوئے ہے آج بھی

    تیرے لبوں کا ذائقہ بھول نہیں سکا ہوں میں

    آیتوں جیسے ناگہاں جاوداں لمس کی قسم

    تیرے اچھوتے جسم کا پہلا مکالمہ ہوں میں

    ویسے تو میرا دائرہ پورا نہیں ہوا ابھی

    ایسی ہی کوئی قوس تھی جس سے جڑا ہوا ہوں میں

    جتنی بھی تیز دھوپ ہو شاخیں ہیں مہرباں تری

    چھاؤں پرائی ہی سہی سانس تو لے رہا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے