کسی مسکین کا گھر کھلتا ہے
کسی مسکین کا گھر کھلتا ہے
یا کوئی زخم نظر کھلتا ہے
دیکھنا ہے کہ طلسم ہستی
کس سے کھلتا ہے اگر کھلتا ہے
داؤ پر دیر و حرم دونوں ہیں
دیکھیے کون سا گھر کھلتا ہے
پھول دیکھا ہے کہ دیکھا ہے چمن
حسن سے حسن نظر کھلتا ہے
میکشوں کا یہ طلوع اور غروب
مے کدہ شام و سحر کھلتا ہے
چھوٹی پڑتی ہے انا کی چادر
پاؤں ڈھکتا ہوں تو سر کھلتا ہے
بند کر لیتا ہوں آنکھیں تابشؔ
باب نظارہ مگر کھلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.