کسی کے ساتھ نہ ہونے کے دکھ بھی جھیلے ہیں
کسی کے ساتھ نہ ہونے کے دکھ بھی جھیلے ہیں
کسی کے ساتھ مگر اور بھی اکیلے ہیں
اب اس کے بعد نہ جانے نصیب میں کیا ہے
نہ ساتھ آؤ ہمارے بہت جھمیلے ہیں
کہاں ہے یاد ملا کوئی کب تو کب بچھڑا
ہم اپنے دھیان سے اترے ہوئے سے میلے ہیں
کہو نہ مجھ سے کہ چلتے ہیں اب ملیں گے پھر
یہ کھیل وہ ہیں کہ صدیوں سے لوگ کھیلے ہیں
جو گھر میں جاؤں تو آواز تک نہیں کوئی
گلی میں آؤں تو ہر سو صدا کے ریلے ہیں
جو لوگ بھول بھلیاں ہیں تلخؔ اب اپنی
نہیں وہ صرف اکیلے بہت اکیلے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.