کسی کا عکس بدن تھا نہ وہ شرارہ تھا
کسی کا عکس بدن تھا نہ وہ شرارہ تھا
تو میں نے خیمۂ شب سے کسے پکارا تھا
کہاں کسی کو تھی فرصت فضول باتوں کی
تمام رات وہاں ذکر بس تمہارا تھا
مکاں میں کیا کوئی وحشی ہوا در آئی تھی
تمام پیرہن خواب پارہ پارہ تھا
اسی کو بار دگر دیکھنا نہیں تھا مجھے
میں لوٹ آیا کہ منظر وہی دوبارہ تھا
سبک سری نے گرانی عجیب کی دل پر
ہے اب یہ بوجھ کہ وہ بوجھ کیوں اتارا تھا
شب سیاہ سفر یہ بھی رائیگاں تو نہیں
وہ کیا ہوا جو مرے ساتھ اک ستارہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.