کس طرح واقف ہوں حال عاشق جاں باز سے
کس طرح واقف ہوں حال عاشق جاں باز سے
ان کو فرصت ہی نہیں ہے کاروبار ناز سے
میرے درد دل سے گویا آشنا ہیں چوب و تار
اپنے نالے سن رہا ہوں پردہ ہائے ساز سے
ذرہ ذرہ ہے یہاں اک کتبۂ سر الست
آپ ہی واقف نہیں ہیں رسم خط راز سے
دل گئے ایماں گئے عقلیں گئیں جانیں گئیں
تم نے کیا کیا کر دکھایا اک نگاہ ناز سے
آہ! کل تک وہ نوازش! آج اتنی بے رخی
کچھ تو نسبت چاہئے انجام کو آغاز سے
- کتاب : Intekhabe Kalam (Pg. 64)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.