کی جستجو تو ایک نیا گھر ملا مجھے
کی جستجو تو ایک نیا گھر ملا مجھے
برسوں کے بعد میرا مقدر ملا مجھے
جب تشنگی بڑھی تو مسیحا نہ تھا کوئی
جب پیاس بجھ گئی تو سمندر ملا مجھے
دنیا مرے خلاف نبرد آزما رہی
لیکن وہ ایک شخص برابر ملا مجھے
زخم نگاہ زخم ہنر زخم دل کے بعد
اک اور زخم تجھ سے بچھڑ کر ملا مجھے
نازک خیالیوں کی مجھے یہ سزا ملی
شیشہ تراشنے کو بھی پتھر ملا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.