خواب کو خوش نما بناتے ہوئے
خواب کو خوش نما بناتے ہوئے
رات گزری دیا بناتے ہوئے
میرے لہجے سے خون رسنے لگا
خامشی کو دعا بناتے ہوئے
شہر کے شہر کر دئے مسمار
اپنا خلوت کدہ بناتے ہوئے
اپنی سی خاک اڑا کے بیٹھ رہے
اپنا سا قافلہ بناتے ہوئے
زال دنیا کو کیا صفائی دیں
کیا بنایا ہے کیا بناتے ہوئے
خاک اور خون جمع کرتا ہوں
دشت مٹتا ہوا بناتے ہوئے
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 75)
- Author :شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.