Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب جزیرہ بن سکتے تھے نہیں بنے

دانیال طریر

خواب جزیرہ بن سکتے تھے نہیں بنے

دانیال طریر

MORE BYدانیال طریر

    خواب جزیرہ بن سکتے تھے نہیں بنے

    ہم بھی قصہ بن سکتے تھے نہیں بنے

    کرنیں برف زمینوں تک پہنچانے کو

    بادل شیشہ بن سکتے تھے نہیں بنے

    قطرہ قطرہ بہتے رہے بے مایہ رہے

    آنسو دریا بن سکتے تھے نہیں بنے

    اپنا گھر بھی ڈھونڈ نہ پاتے کھو جاتے

    جگنو اندھیرا بن سکتے تھے نہیں بنے

    ہم دو چار محبت لکھنے والے لوگ

    دنیا جیسا بن سکتے تھے نہیں بنے

    خواب تلاوت ہو سکتا تھا نہیں ہوا

    درد صحیفہ بن سکتے تھے نہیں بنے

    اس برہا کے چاند کی صورت ہم بھی طریرؔ

    رات کو کتبہ بن سکتے تھے نہیں بنے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے