خواب ہی خواب کب تلک دیکھوں
خواب ہی خواب کب تلک دیکھوں
کاش تجھ کو بھی اک جھلک دیکھوں
چاندنی کا سماں تھا اور ہم تم
اب ستارے پلک پلک دیکھوں
جانے تو کس کا ہم سفر ہوگا
میں تجھے اپنی جاں تلک دیکھوں
بند کیوں ذات میں رہوں اپنی
موج بن جاؤں اور چھلک دیکھوں
صبح میں دیر ہے تو پھر اک بار
شب کے رخسار سے ڈھلک دیکھوں
ان کے قدموں تلے فلک اور میں
صرف پہنائی فلک دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.