خدا جب تک نہ چاہے آدمی سے کچھ نہیں ہوتا
خدا جب تک نہ چاہے آدمی سے کچھ نہیں ہوتا
مجھے معلوم ہے میری خوشی سے کچھ نہیں ہوتا
محبت جذبۂ ایثار سے پروان چڑھتی ہے
خلوص دل نہ ہو تو دوستی سے کچھ نہیں ہوتا
وہاں تیرا کرم تیرا بھروسہ کام آتا ہے
جہاں مجبور ہو کر آدمی سے کچھ نہیں ہوتا
ضیائے شمس بھی موجود ہے نور قمر بھی ہے
بصیرت ہی نہ ہو تو روشنی سے کچھ نہیں ہوتا
غرض تیرے سوا ہر ایک کو مجبور پاتا ہوں
بھروسہ جس پہ کرتا ہوں اسی سے کچھ نہیں ہوتا
خود اپنے حال سے الجھے ہوئے ہیں تیرے دیوانے
ہنسے جائے زمانے کی ہنسی سے کچھ نہیں ہوتا
محبت بد گماں ہو جائے تو زندہ نہیں رہتی
اثر دل پر تمہاری بے رخی سے کچھ نہیں ہوتا
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 329)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.