خود سے بھی اک بات چھپایا کرتا ہوں
خود سے بھی اک بات چھپایا کرتا ہوں
اپنے اندر غیر کو دیکھا کرتا ہوں
اپنی صورت بھی کب اپنی لگتی ہے
آئینوں میں خود کو دیکھا کرتا ہوں
ارمانوں کے روپ نگر میں رہ کر بھی
خود کو تنہا تنہا پایا کرتا ہوں
گلشن گلشن صحرا صحرا برسوں سے
آوارہ آوارہ گھوما کرتا ہوں
فرضی قصوں جھوٹی باتوں سے اکثر
سچائی کے قد کو ناپا کرتا ہوں
- کتاب : shab khuun (48) (rekhta website) (Pg. 59)
- اشاعت : 1970
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.