Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھڑکیوں سے جھانک کر گلیوں میں ڈر دیکھا کیے

محمد علوی

کھڑکیوں سے جھانک کر گلیوں میں ڈر دیکھا کیے

محمد علوی

MORE BYمحمد علوی

    کھڑکیوں سے جھانک کر گلیوں میں ڈر دیکھا کیے

    گھر میں بیٹھے رات دن دیوار و در دیکھا کیے

    ایسا منظر تھا کہ آنکھیں دیکھ کر پتھرا گئیں

    پھر نہ دیکھا کچھ مگر نیزوں پہ سر دیکھا کیے

    رات بھر سوچا کیے اور صبح دم اخبار میں

    اپنے ہاتھوں اپنے مرنے کی خبر دیکھا کیے

    ایک تارا ناگہاں چمکا گرا اور بجھ گیا

    پھر نہ آئی نیند تارے رات بھر دیکھا کیے

    وہ تو خوابوں میں بھی خوشبو کی طرح آتا رہا

    پھول کی مانند اس کو ہم مگر دیکھا کیے

    کون تھا وہ کب ملا تھا کیا پتہ علویؔ مگر

    دیر تک ہم اس کو آنکھیں موند کر دیکھا کیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے