خیالستان ہستی میں اگر غم ہے خوشی بھی ہے
خیالستان ہستی میں اگر غم ہے خوشی بھی ہے
کبھی آنکھوں میں آنسو ہیں کبھی لب پر ہنسی بھی ہے
انہی غم کی گھٹاؤں سے خوشی کا چاند نکلے گا
اندھیری رات کے پردے میں دن کی روشنی بھی ہے
یوں ہی تکمیل ہوگی حشر تک تصویر ہستی کی
ہر اک تکمیل آخر میں پیام نیستی بھی ہے
یہ وہ ساغر ہے صہبائے خودی سے پر نہیں ہوتا
ہمارے جام ہستی میں سرشک بے خودی بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.