خیال لمس کا کار ثواب جیسا تھا
خیال لمس کا کار ثواب جیسا تھا
اثر صدا کا بھی موج شراب جیسا تھا
ورق نچے ہوئے سب لفظ و معنی گم سم تھے
یہ بات سچ ہے وہ چہرہ کتاب جیسا تھا
تمام رات وہ پہلو کو گرم کرتا رہا
کسی کی یاد کا نشہ شراب جیسا تھا
اداس ذروں کے ہمراہ کوئی پھرتا رہا
خموشیوں کا بیاباں سراب جیسا تھا
اک عمر کھوئی تو یہ راز مجھ پہ فاش ہوا
خیال مہر و وفا نقش آب جیسا تھا
- کتاب : shab-khoon(web site) (Pg. 68)
- اشاعت : 39
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.