خرچ جب ہو گئی جذبوں کی رقم آپ ہی آپ
خرچ جب ہو گئی جذبوں کی رقم آپ ہی آپ
کھل گیا ہم پہ حسینوں کا بھرم آپ ہی آپ
اب کے روٹھے تو منانے نہیں آیا کوئی
بات بڑھ جائے تو ہو جاتی ہے کم آپ ہی آپ
روز بڑھتا تھا کوئی دست طلب اپنی طرف
سر سے ہوتا ہوگا اک بوجھ بھی کم آپ ہی آپ
ان کے وعدوں پہ کوئی دن تو گزارہ کیجے
آپ بن جائیں گے تصویر الم آپ ہی آپ
جیسے بجھتا ہے کوئی پھول شرارہ بن کر
حسن کی آنچ بھی ہو جائے گی کم آپ ہی آپ
آبگینوں کی طرح ٹوٹ گیا ٹوٹ گیا
خواب یوسف میں زلیخا کا بھرم آپ ہی آپ
شاخ تنہائی سے پھل توڑیں گے چپکے چپکے
عشق کے یہ بھی مزے لوٹیں گے ہم آپ ہی آپ
دیر تک چھائی رہی ایک اداسی دل پر
جانے کیا سوچ کے پھر ہنس دیے ہم آپ ہی آپ
میں کہاں آیا ہوں لائے ہیں تری محفل میں
مری وحشت مرے مجبور قدم آپ ہی آپ
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 279)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.