Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون دیکھے میری شاخوں کے ثمر ٹوٹے ہوئے

حسن عابدی

کون دیکھے میری شاخوں کے ثمر ٹوٹے ہوئے

حسن عابدی

MORE BYحسن عابدی

    کون دیکھے میری شاخوں کے ثمر ٹوٹے ہوئے

    گھر سے باہر راستوں میں ہیں شجر ٹوٹے ہوئے

    لٹ گیا دن کا اثاثہ اور باقی رہ گئے

    شام کی دہلیز پر لعل و گہر ٹوٹے ہوئے

    یاد یاراں دل میں آئی ہوک بن کر رہ گئی

    جیسے اک زخمی پرندہ جس کے پر ٹوٹے ہوئے

    رات ہے اور آتی جاتی ساعتیں آنکھوں میں ہیں

    جیسے آئینے بساط خواب پر ٹوٹے ہوئے

    آبگینے پتھروں پر سرنگوں ہوتے گئے

    اور ہم بچ کر نکل آئے مگر ٹوٹے ہوئے

    مل گئے مٹی میں کیا کیا منتظر آنکھوں کے خواب

    کس نے دیکھے ہیں ستارے خاک پر ٹوٹے ہوئے

    وہ جو دل کی مملکت تھی بابری مسجد ہوئی

    بستیاں سنسان گھر ویران در ٹوٹے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے