کمرے میں دھواں درد کی پہچان بنا تھا
کمرے میں دھواں درد کی پہچان بنا تھا
کل رات کوئی پھر مرا مہمان بنا تھا
بستر میں چلی آئیں مچلتی ہوئی کرنیں
آغوش میں تکیہ تھا سو انجان بنا تھا
وہ میں تھا مرا سایہ تھا یا سائے کا سایہ
آئینہ مقابل تھا میں حیران بنا تھا
نظروں سے چراتا رہا جسموں کی حلاوت
سنتے ہیں کوئی صاحب ایمان بنا تھا
ندی میں چھپا چاند تھا ساحل پہ خموشی
ہر رنگ لہو رنگ کا زندان بنا تھا
حرفوں کا بنا تھا کہ معانی کا خزینہ
ہر شعر مرا بحث کا عنوان بنا تھا
- کتاب : shab-khoon(web site) (Pg. 71)
- اشاعت : 43
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.