Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی کھولے تو کبھی زلف کو بکھرائے ہے

پریم واربرٹنی

کبھی کھولے تو کبھی زلف کو بکھرائے ہے

پریم واربرٹنی

MORE BYپریم واربرٹنی

    کبھی کھولے تو کبھی زلف کو بکھرائے ہے

    زندگی شام ہے اور شام ڈھلی جائے ہے

    ہر خوشی موم کی گڑیا ہے مقدس گڑیا

    تاج شعلوں کا زمانہ جسے پہنائے ہے

    خامشی کیا کسی گنبد کی فضا ہے جس میں

    گونج کے میری ہی آواز پلٹ آئے ہے

    زندگی پوچھے ہے رو کر کسی بیوہ کی طرح

    چوڑیاں کون مرے ہاتھ میں پہنائے ہے

    دل کسی جام لبالب کی طرح لہرا کر

    پھر ترے دست حنائی میں چھلک جائے ہے

    کون سمجھے مرے اخلاص کی عظمت کو بھلا

    میں وہ دریا ہوں جو قطرے میں سما جائے ہے

    پریمؔ دیکھو تو سہی زخموں کے زیور کی پھبن

    شاعری بن کے دلہن اور بھی شرمائے ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 169)
    • Author : Prem Warbartani
    • مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
    • اشاعت : 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے