کاہش غم نے جگر خون کیا اندر سے
کاہش غم نے جگر خون کیا اندر سے
ہم نے باہر بھی یہی زہر پیا اندر سے
زندہ لگتا ہوں تو یہ فن ہے مرے ساحر کا
ان نگاہوں نے مجھے کھینچ لیا اندر سے
وہ بھی رو رو کے بجھا ڈالا ہے اب آنکھوں نے
روشنی دیتا تھا جو ایک دیا اندر سے
مژۂ ملتفت یار ہے بد نام عبث
اس نے تو دل کا بس اک چاک سیا اندر سے
کوئی باہر بھی تو دیکھے مری گلگوں اشک
دل کی پر خونی نے کیا رنگ کیا اندر سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.