جدائی حد سے بڑھی تو وصال ہو ہی گیا
جدائی حد سے بڑھی تو وصال ہو ہی گیا
چلو وہ آج مرا ہم خیال ہو ہی گیا
نوازتا تھا ہمیشہ وہ غم کی دولت سے
اور اس خزانے سے میں مالا مال ہو ہی گیا
میں آدمی ہوں تو ہمت نہ ٹوٹتی کیسے
غموں کے بوجھ سے آخر نڈھال ہو ہی گیا
یہ اور بات کہ وہ آدمی نہ بن پایا
مگر زمانے کی خاطر مثال ہو ہی گیا
وہ آفتاب کہ دن میں عروج تھا جس کا
ہوئی جو شام تو اس کا زوال ہو ہی گیا
میں کاروبار جہاں میں الجھ گیا اتنا
کہ خود سے ملنا بھی اب تو محال ہو ہی گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.