جسم پر کھردری سی چھال اگا
آنکھ کی پتلیوں میں بال اگا
تیر برسا ہی چاہتے ہیں سنبھل
اپنے ہاتھوں میں ایک ڈھال اگا
کاٹ آگاہیوں کی فصل مگر
ذہن میں کچھ نئے سوال اگا
دوش و فردا کو ڈال گڈھے میں
کھاد سے ان کی روز حال اگا
بڑھی جاتی ہیں مانس کی فصلیں
ان زمینوں پہ کچھ اکال اگا
چکھ چکا ذائقے عروجوں کے
اب زباں پر کوئی زوال اگا
- کتاب : kushaad (Pg. 106)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.