جسم و جاں میں در آئی اس قدر اذیت کیوں
جسم و جاں میں در آئی اس قدر اذیت کیوں
زندگی بھلا تجھ سے ہو رہی ہے وحشت کیوں
سلسلہ محبت کا صرف خواب ہی رہتا
اپنے درمیاں آخر آ گئی حقیقت کیوں
فیصلہ بچھڑنے کا کر لیا ہے جب تم نے
پھر مری تمنا کیا پھر مری اجازت کیوں
یہ عجیب الجھن ہے کس سے پوچھنے جائیں
آئنے میں رہتی ہے صرف ایک صورت کیوں
کر و فر سے نکلے تھے جو سمیٹنے دنیا
بھر کے اپنے دامن میں آ گئے ندامت کیوں
آپ سے مخاطب ہوں آپ ہی کے لہجے میں
پھر یہ برہمی کیسی اور یہ شکایت کیوں
- کتاب : Dil Kay Ufuq Par (Pg. 143)
- Author : Ambareen Haseeb Amber
- مطبع : Kitab Market ,Office 17 Urdu Bazar, Karachi, Pakistan (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.