جس شجر پر ثمر نہیں ہوتا
جس شجر پر ثمر نہیں ہوتا
اس کو پتھر کا ڈر نہیں ہوتا
آنکھ میں بھی چمک نہیں ہوتی
جب وہ پیش نظر نہیں ہوتا
مے کدے میں یہ ایک خوبی ہے
ناصحا تیرا ڈر نہیں ہوتا
اب تو بازار بھی ہیں بے رونق
کوئی یوسف ادھر نہیں ہوتا
جو صدف ساحلوں پہ رہ جائے
اس میں کوئی گہر نہیں ہوتا
آہ تو اب بھی دل سے اٹھتی ہے
لیکن اس میں اثر نہیں ہوتا
غم کے ماروں کا جو بھی مسکن ہو
گھر تو ہوتا ہے پر نہیں ہوتا
اہل دل جو بھی کام کرتے ہیں
اس میں شیطاں کا شر نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.