جس بھی جگہ دیکھی اس نے اپنی تصویر ہٹا لی تھی
جس بھی جگہ دیکھی اس نے اپنی تصویر ہٹا لی تھی
میرے دل کی دیواروں پر دیمک لگنے والی تھی
ایک پرندہ اڑنے کی کوشش میں گر گر جاتا تھا
گھر جانا تھا اس کو پر وہ رات بہت ہی کالی تھی
آنگن میں جو دیپ قطاروں میں رکھے تھے دھواں ہوئے
ہوا چلی اس رات بہت جب میرے گھر دیوالی تھی
اک مدت پر گھر لوٹا تھا پاس جب اس کے بیٹھا میں
مجھ میں بھی موجود نہیں تھی وہ خود میں بھی خالی تھی
عرشؔ بہاروں میں بھی آیا ایک نظارہ پت جھڑ کا
سبز شجر کے سبز تنے پر اک سوکھی سی ڈالی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.