Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیتے جی کے آشنا ہیں پھر کسی کا کون ہے

آغا اکبرآبادی

جیتے جی کے آشنا ہیں پھر کسی کا کون ہے

آغا اکبرآبادی

MORE BYآغا اکبرآبادی

    جیتے جی کے آشنا ہیں پھر کسی کا کون ہے

    نام کے اپنے ہوا کرتے ہیں اپنا کون ہے

    جان جاں تیرے سوا رشک مسیحا کون ہے

    مار کر ٹھوکر جلا دے مجھ کو ایسا کون ہے

    یہ سیہ خیمہ ہے کس کا اس میں لیلیٰ کون ہے

    چنبر افلاک کے پردے میں بیٹھا کون ہے

    ہم نہ کہتے تھے کہ سودا زلف کا اچھا نہیں

    دیکھیے تو اب سر بازار رسوا کون ہے

    وہ تو ہے بے نور اور یہ نور سے معمور ہے

    چشم کو نرگس کہے گا ایسا اندھا کون ہے

    دم بدم ہر بات میں کرتے ہو ٹھنڈی گرمیاں

    آپ کی اکھڑی ہوئی باتوں پہ جمتا کون ہے

    وادئ وحشت میں بھی ہمراہ ہیں آہ و فغاں

    اپنے ہمدم ساتھ ہیں اے جان تنہا کون ہے

    خیر ہے اے مہرباں کس نے انہیں سیدھا کیا

    آپ کیوں بل کرتے ہیں زلفوں سے الجھا کون ہے

    دختر رز سچ بتا تیری نظر کس پر پڑی

    ٹٹیوں کی آڑ میں سے کس کو تاکا کون ہے

    آج مقتل میں کھڑے کہتے ہیں وہ خنجر بکف

    بول اٹھے چاہنے والا ہمارا کون ہے

    چار دن جو کچھ تماشا دیکھنا ہے دیکھ لے

    سیر کو پھر گلشن دنیا میں آتا کون ہے

    باندھ کر تیغ و کفن جاتے ہیں اس قاتل کے پاس

    ہم بھی دیکھیں روکنے والا ہمارا کون ہے

    کیا تجاہل ہے کہ وہ فرماتے ہیں اغیار سے

    میں نہیں پہچانتا مطلق کہ آغاؔ کون ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے