جھوٹ روشن ہے کہ سچائی نہیں جانتے ہیں
جھوٹ روشن ہے کہ سچائی نہیں جانتے ہیں
لوگ اب وہم و گماں کو ہی یقیں جانتے ہیں
یہ الگ بات کہ آتی نہیں دنیا داری
اہل دنیا کو مگر گوشہ نشیں جانتے ہیں
طاق و محراب کا رونا ہو کہ دیوار کا غم
بام و در پر جو گزرتی ہے مکیں جانتے ہیں
ورق دل پہ ابھی نقش ہے شب نامۂ غم
پھر بھی ہر صبح کو ہم صبح حسیں جانتے ہیں
جھک کے ملتے تو ہیں وہ خاک نشینوں سے مگر
آسماں والوں کو ہم اہل زمیں جانتے ہیں
سب کے ہونٹوں پہ منور ہیں ہمارے قصے
اور ہم اپنی کہانی بھی نہیں جانتے ہیں
کوئی در قابل تعظیم نظر تو آئے
سر جھکانا ہے کہاں اہل جبیں جانتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.