Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جرس اور ساربانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

دانیال طریر

جرس اور ساربانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

دانیال طریر

MORE BYدانیال طریر

    جرس اور ساربانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

    یہ دل اگلے زمانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

    جنونی ہو گیا ہے میرے دریاؤں کا پانی

    پہاڑوں کے گھرانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

    گزرنا چاہتی ہے بادلوں سے میری حیرت

    مرا شک آسمانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

    پتنگا ایک پاگل ہو گیا ہے روشنی میں

    فرشتوں کی اڑانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

    کثافت ختم کر کے جسم کی مٹی کا پتلا

    خدا کے کارخانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

    نہیں آیا یہ اژدر پربتوں کی سیر کرنے

    زمینوں کے خزانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

    درندے ساتھ رہنا چاہتے ہیں آدمی کے

    گھنا جنگل مکانوں تک پہنچنا چاہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے