جرس اور ساربانوں تک پہنچنا چاہتا ہے
جرس اور ساربانوں تک پہنچنا چاہتا ہے
یہ دل اگلے زمانوں تک پہنچنا چاہتا ہے
جنونی ہو گیا ہے میرے دریاؤں کا پانی
پہاڑوں کے گھرانوں تک پہنچنا چاہتا ہے
گزرنا چاہتی ہے بادلوں سے میری حیرت
مرا شک آسمانوں تک پہنچنا چاہتا ہے
پتنگا ایک پاگل ہو گیا ہے روشنی میں
فرشتوں کی اڑانوں تک پہنچنا چاہتا ہے
کثافت ختم کر کے جسم کی مٹی کا پتلا
خدا کے کارخانوں تک پہنچنا چاہتا ہے
نہیں آیا یہ اژدر پربتوں کی سیر کرنے
زمینوں کے خزانوں تک پہنچنا چاہتا ہے
درندے ساتھ رہنا چاہتے ہیں آدمی کے
گھنا جنگل مکانوں تک پہنچنا چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.