جلوہ گر سوچوں میں ہیں کچھ آگہی کے آفتاب
جلوہ گر سوچوں میں ہیں کچھ آگہی کے آفتاب
روشنی سے لکھ رہا ہوں زندگانی کا نصاب
پتھروں سے کب تلک باندھے گی امید وفا
زندگی دیکھے گی کب تک جاگتی آنکھوں سے خواب
کیا خبر وہ کون ہیں روز جزا کے منتظر
چشم بینا کے لیے ہر روز ہے روز حساب
خاک زندہ گر کرے حسن ازل کی آرزو
درمیاں رہتا نہیں پھر کوئی بھی تار حجاب
جانتے ہیں وہ حصول مایہ کی ہر اک سبیل
حفظ ہیں سجادگاں کو خانقاہی کے نصاب
انقلاب صبح کی کچھ کم نہیں یہ بھی دلیل
پتھروں کو دے رہے ہیں آئنے کھل کر جواب
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 442)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.