جہاں سارے ہوا بننے کی کوشش کر رہے تھے
جہاں سارے ہوا بننے کی کوشش کر رہے تھے
وہاں بھی ہم دیا بننے کی کوشش کر رہے تھے
ہمیں زور تصور بھی گنوانا پڑ گیا ہم
تصور میں خدا بننے کی کوشش کر رہے تھے
زمیں پر آ گرے جب آسماں سے خواب میرے
زمیں نے پوچھا کیا بننے کی کوشش کر رہے تھے
انہیں آنکھوں نے بیدردی سے بے گھر کر دیا ہے
یہ آنسو قہقہہ بننے کی کوشش کر رہے تھے
ہمیں دشواریوں میں مسکرانے کی طلب تھی
ہم اک تصویر سا بننے کی کوشش کر رہے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.