جہان فکر و نظر کا ثبات لے کے گیا
جہان فکر و نظر کا ثبات لے کے گیا
وہ صرف دل ہی نہیں کائنات لے کے گیا
وہ عہد رفتہ وہ الفت وہ احترام وفا
گیا تو ساتھ میں ساری صفات لے کے گیا
بھٹک رہے تھے سراب نظر لیے ہر سو
شعور عشق جہاں دل کو ساتھ لے کے گیا
میں صرف اس کو تغافل کہوں تو کیسے کہوں
گیا تو ساتھ میں ہر التفات لے کے گیا
غرور لے کے مرا اختیار ہستی کا
تو اپنی فکر حیات و ممات لے کے گیا
لحد وہی ہے مگر آ چکے نئے مردے
تو وقت لاش کی سب باقیات لے کے گیا
ضمیر بیچنے والے وہ تیرا سودا گر
ضمیر ہی نہیں ذات و صفات لے کے گیا
وہ اور کچھ بھی نہ رکھتا تھا جسم و جاں کے سوا
سنا شہیدؔ متاع حیات لے کے گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.