جب نہ آنے کی قسم آپ نے کھا رکھی تھی
جب نہ آنے کی قسم آپ نے کھا رکھی تھی
میں نے پھر کس کے لیے شمع جلا رکھی تھی
رکھ دیا ان کو بھی جھولی میں ستم گاروں کی
میں نے جن ہاتھوں سے بنیاد وفا رکھی تھی
جانتا کون بھلا کیسے کسی کے حالات
وقت نے بیچ میں دیوار اٹھا رکھی تھی
اس لیے چل نہ سکا کوئی بھی خنجر مجھ پر
میری شہ رگ پہ مری ماں کی دعا رکھی تھی
کس لیے مجھ کو نہ سولی پہ چڑھایا جاتا
منصفوں نے یہ مرے سچ کی سزا رکھی تھی
- کتاب : Etemaad (Pg. 71)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.