جانے والے اتنا بتا دو پھر تم کب تک آؤ گے
جانے والے اتنا بتا دو پھر تم کب تک آؤ گے
پھول بھی اب مرجھانے لگے ہیں، بولو کب اپناؤ گے
دل کے اس البم میں تو اب بس تصویر تمہاری ہے
من مندر کے دوار پہ اپنے تم بھی کچھ لٹکاؤ گے
رات کی تنہائی میں جب بھی یاد ہماری آئے گی
نیند تمہاری اڑ جائے گی اور بہت گھبراؤگے
پیروں کی زنجیریں کاٹو اور ہمت سے کام بھی لو
ورنہ قید میں رہ کر یوں ہی جیون بھر پچھتاؤ گے
دنیا کی اک ریت پرانی، ملنا اور بچھڑنا ہے
ایک زمانہ بیت گیا ہے تم کب ملنے آؤ گے
اب نہیں آتا ہے سندیسہ کوئی تمہاری نگری سے
کس کو تھا معلوم کہ تم بیگانے سے ہو جاؤ گے
پھولوں کے دن بیت نہ جائیں آؤ آؤ آ بھی جاؤ
کب تک جھوٹے وعدوں سے تم اعظمؔ کو بہلاؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.