اتنے نزدیک سے آئینے کو دیکھا نہ کرو
اتنے نزدیک سے آئینے کو دیکھا نہ کرو
رخ زیبا کی لطافت کو بڑھایا نہ کرو
درد و آزار کا تم میرے مداوا نہ کرو
رہنے دو اپنی مسیحائی کا دعوا نہ کرو
حسن کے سامنے اظہار تمنا نہ کرو
عشق اک راز ہے اس راز کو افشا نہ کرو
اپنی محفل میں مجھے غور سے دیکھا نہ کرو
میں تماشا ہوں مگر تم تو تماشا نہ کرو
ساری دنیا تمہیں کہہ دے گی تمہیں ہو قاتل
دیکھو مجھ کو غلط انداز سے دیکھا نہ کرو
کیسے ممکن ہے کہ ہم دونوں بچھڑ جائیں گے
اتنی گہرائی سے ہر بات کو سوچا نہ کرو
تم پہ الزام نہ آ جائے سفر میں کوئی
راستہ کتنا ہی دشوار ہو ٹھہرا نہ کرو
وہ کوئی شاخ ہو مضراب ہو یا دل ہو عزیزؔ
ٹوٹنے والی کسی شے کا بھروسا نہ کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.