اسی لیے تو ہار کا ہوا نہیں ملال تک
اسی لیے تو ہار کا ہوا نہیں ملال تک
وہ میرے ساتھ ساتھ تھا عروج سے زوال تک
نہیں ہے سہل اس قدر کہ جی سکے ہر ایک شخص
بلائے ہجر کی رتوں سے موسم وصال تک
ہماری کشت آرزو یہ دھوپ کیا جلائے گی
تمہارا انتظار ہم کریں گے برشگال تک
عمیق زخم اس قدر بہ دست و روز و شب ملے
کہ مندمل نہ کر سکی دوائے ماہ و سال تک
قبائے زرد و سرخ کا یہ امتزاج الاماں
جمال کو وہ لے گیا پرے حد کمال تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.