Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں چھیڑ ہوئی دیدۂ تر سے پہلے

حفیظ جالندھری

عشق میں چھیڑ ہوئی دیدۂ تر سے پہلے

حفیظ جالندھری

MORE BYحفیظ جالندھری

    عشق میں چھیڑ ہوئی دیدۂ تر سے پہلے

    غم کے بادل جو اٹھے تو یہیں پر سے پہلے

    اب جہنم میں لیے جاتی ہے دل کی گرمی

    آگ چمکی تھی یہ اللہ کے گھر سے پہلے

    ہاتھ رکھ رکھ کے وہ سینے پہ کسی کا کہنا

    دل سے درد اٹھتا ہے پہلے کہ جگر سے پہلے

    دل کو اب آنکھ کی منزل میں بٹھا رکھیں گے

    عشق گزرے گا اسی راہ گزر سے پہلے

    وہ ہر اک وعدے سے انکار بہ طرز اقرار

    وہ ہر اک بات پہ ہاں لفظ مگر سے پہلے

    میرے قصے پہ وہی روشنی ڈالے شاید

    شمع کم مایہ جو بجھتی ہے سحر سے پہلے

    چاک دامانیٔ گل کا ہے گلہ کیا بلبل

    کہ الجھتا ہے یہ خود باد سحر سے پہلے

    کچھ سمجھ دار تو ہیں نعش اٹھانے والے

    لے چلے ہیں مجھے اس راہ گزر سے پہلے

    دل نہیں ہارتے یوں بازیٔ الفت میں حفیظؔ

    کھیل آغاز ہوا کرتا ہے سر سے پہلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے