ان لبوں سے اب ہمارے لفظ رخصت چاہتے ہیں
ان لبوں سے اب ہمارے لفظ رخصت چاہتے ہیں
جاگتی آنکھوں میں خوابوں کی سلامت چاہتے ہیں
نقش کی صورت لکھی آواز کو دے دو رہائی
بے تکلم لفظ بھی اب تو عبارت چاہتے ہیں
ایسی یخ بستہ خموشی میں نہ پھر زندہ بچیں گے
میرے ٹھٹھرے ہونٹ لفظوں کی حرارت چاہتے ہیں
میرے ہاتھوں پر لکھی تحریر مجھ سے کہہ رہی تھی
آنے والے وقت لفظوں کی شہادت چاہتے ہیں
یہ در و دیوار پر بے نام سے چپ چاپ سائے
پھولوں رستوں اور بچوں کی حفاظت چاہتے ہیں
ہجر کے موسم میں یاد آتی ہے خوشبو دوستوں کی
ہم اداسی میں بھی یاروں کی رفاقت چاہتے ہیں
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 540)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.