اک دکھاوا رہ گیا بس دل سے وہ چاہت گئی
اک دکھاوا رہ گیا بس دل سے وہ چاہت گئی
قیس صحرا میں گیا تو غیرت وحشت گئی
ایک حالت تھی مری اور ایک حالت دل کی تھی
میری حالت تو وہی ہے دل کی وہ حالت گئی
چاند نے دل کی خلش کو چاندنی کی شکل دی
ہائے میری بے دلی سے کیسی شے غارت گئی
محمل لیلیٰ کے پیچھے گرد تھی اور قیس تھا
اس سراب آرزو میں ہجر کی عزت گئی
ایک کانٹے کی کھٹک سے دل مرا آباد تھا
وہ گیا تو دل سے میرے درد کی راحت گئی
بس بری نیت کے پھل کا اک کسیلا ذائقہ
عشق گویا رزق تھا نیت گئی برکت گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.