اک بار اپنا ظرف نظر دیکھ لیجئے
اک بار اپنا ظرف نظر دیکھ لیجئے
پھر چاہے جس کے عیب و ہنر دیکھ لیجئے
کیا جانے کس مقام پہ کس شے کی ہو طلب
چلنے سے پہلے زاد سفر دیکھ لیجئے
ہو جائے گا خود آپ کو احساس بے رخی
گر آپ میرا زخم جگر دیکھ لیجئے
سب کی طرف ہے آپ کی چشم نوازشات
کاش ایک بار آپ ادھر دیکھ لیجئے
تارے میں توڑ لاؤں گا آکاش سے مگر
شفقت سے آپ بازو و پر دیکھ لیجئے
جمہوریت کا درس اگر چاہتے ہیں آپ
کوئی بھی سایہ دار شجر دیکھ لیجئے
ہو جائے گی حقیقت شمس و قمر عیاں
ان کو نگاہ بھر کے اگر دیکھ لیجئے
یہ برق حادثات بھی کیا ظلم ڈھائے گی
اٹھنے لگے گلوں سے شرر دیکھ لیجئے
عاجزؔ چلی ہیں ایسی تعصب کی آندھیاں
اجڑے ہوئے نگر کے نگر دیکھ لیجئے
- کتاب : Mahbis-e-Gham (Pg. 43)
- Author : Aajiz Matavi
- مطبع : Aajiz Matavi (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.