حسن کے زیر بار ہو کہ نہ ہو
اب یہ دل بے قرار ہو کہ نہ ہو
مرگ انبوہ دیکھ آتے ہیں
آنکھ پھر اشکبار ہو کہ نہ ہو
کرب پیہم سے ہو گیا پتھر
اب یہ سینہ فگار ہو کہ نہ ہو
پھر یہی رت ہو عین ممکن ہے
پر ترا انتظار ہو کہ نہ ہو
شاخ زیتون کے امیں ہیں ہم
شہر میں انتشار ہو کہ نہ ہو
شعر میرے سنبھال کر رکھنا
اب غزل مشکبار ہو کہ نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.