ہوا کرے گا ہر اک لفظ مشکبار اپنا
ہوا کرے گا ہر اک لفظ مشکبار اپنا
ابھی سکوں سے کیے جاؤ انتظار اپنا
اٹھا لیا ہے حلف گرچہ جاں نثاری کا
مجھے سنبھال کہ ہوتا ہوں بار بار اپنا
اداس آنکھ کو ہے انتظار فصل مراد
کبھی تو موسم جاں ہوگا سازگار اپنا
تمہارے در سے اٹھائے گئے ملال نہیں
وہاں تو چھوڑ کے آئے ہیں ہم غبار اپنا
بہت بلند ہوئی جاتی ہے انا کی فصیل
سو ہم بھی تنگ کیے جاتے ہیں حصار اپنا
ہر اک چراغ کو ہے دشمنی ہوا کے ساتھ
بچاری لے کے کہاں جائے انتشار اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.