ہجر میں گزری ہے اس رات کی باتیں نہ کرو
ہجر میں گزری ہے اس رات کی باتیں نہ کرو
آپ تجدید ملاقات کی باتیں نہ کرو
دل نے ہر دور میں دنیا سے بغاوت کی ہے
دل سے تم رسم و روایات کی باتیں نہ کرو
ہمتیں قافلے والوں کی نہ ہوں پست کہیں
رہرو گردش حالات کی باتیں نہ کرو
چاہئے جوش طلب میرے شکستہ دل کو
ایسے حالات میں صدمات کی باتیں نہ کرو
زندگی اور بھی تشریح طلب ہے یارو
غم کے تپتے ہوئے لمحات کی باتیں نہ کرو
کتنے ہی زخم ہرے ہیں مرے سینے میں نیازؔ
آپ اب مجھ سے عنایات کی باتیں نہ کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.