Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حجاب دور تمہارا شباب کر دے گا

بیخود دہلوی

حجاب دور تمہارا شباب کر دے گا

بیخود دہلوی

MORE BYبیخود دہلوی

    حجاب دور تمہارا شباب کر دے گا

    یہ وہ نشہ ہے تمہیں بے حجاب کر دے گا

    مرا خیال مجھے کامیاب کر دے گا

    خدا اسی کو زلیخا کا خواب کر دے گا

    مری دعا کو خدا مستجاب کر دے گا

    ترا غرور مجھے کامیاب کر دے گا

    یہ داغ کھائے ہیں جس کے فراق میں ہم نے

    وہ اک نظر میں انہیں آفتاب کر دے گا

    کیا ہے جس کے لڑکپن نے دل مرا ٹکڑے

    کلیجہ خون اب اس کا شباب کر دے گا

    سنی نہیں یہ مثل گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے

    تجھے تو دل کی خبر اضطراب کر دے گا

    نہ دیکھنا کبھی آئینہ بھول کر دیکھو

    تمہارے حسن کا پیدا جواب کر دے گا

    کسی کے ہجر میں اس درد سے دعا مانگی

    ندائیں آئیں خدا کامیاب کر دے گا

    غم فراق میں گریہ کو شغل سمجھا تھا

    خبر نہ تھی مری مٹی خراب کر دے گا

    کسے خبر تھی ترے ظلم کے لیے اللہ

    مجھی کو روز ازل انتخاب کر دے گا

    اٹھا نہ حشر کے فتنہ کو چال سے ناداں

    ترے شہید کا بے لطف خواب کر دے گا

    وہ گالیاں ہمیں دیں اور ہم دعائیں دیں

    خجل انہیں یہ ہمارا جواب کر دے گا

    جواب صاف نہ دے مجھ کو یہ وہ آفت ہے

    مرے سکون کو بھی اضطراب کر دے گا

    کہیں چھپائے سے چھپتا ہے لعل گدڑی میں

    فروغ حسن تجھے بے نقاب کر دے گا

    تری نگاہ سے بڑھ کر ہے چرخ کی گردش

    مجھے تباہ یہ خانہ خراب کر دے گا

    ڈبوئے گی مجھے یہ چشم تر محبت میں

    خراب کام مرا اضطراب کر دے گا

    رقیب نام نہ لے عشق کا جتا دینا

    یہ شعلہ وہ ہے جلا کر کباب کر دے گا

    وفا تو خاک کرے گا مرا عدو تم سے

    وفا کے نام کی مٹی خراب کر دے گا

    عجیب شخص ہے پیر مغاں سے مل زاہد

    نشے میں چور تجھے بے شراب کر دے گا

    بڑوں کی بات بڑی ہے ہمیں نہیں باور

    جو آسماں سے نہ ہوگا حباب کر دے گا

    بھلائی اپنی ہے سب کی بھلائی میں بیخودؔ

    کبھی ہمیں بھی خدا کامیاب کر دے گا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    حجاب دور تمہارا شباب کر دے گا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے