حزیں تم اپنی کبھی وضع بھی سنوارو گے
حزیں تم اپنی کبھی وضع بھی سنوارو گے
قمیص خود ہی گرے گی تو پھر اتاروگے
خلا نوردو بہت ذرے انتظار میں ہیں
جہاز کون سا پاتال میں اتاروگے
اتر کے نیچے کبھی میرے ساتھ بھی تو چلو
بلند کھڑکیوں سے کب تلک پکارو گے
وہ وقت آئے گا اے میرے اپنے سنگ زنو
مہکتے پھولوں کے گجرے بھی مجھ پہ وارو گے
نکل رہی ہے اگر تیرگی تو کیا تم لوگ
سحر کے وقت چراغوں کی لو ابھاروگے
تمہیں قلم کو لہو میں ڈبونا آتا ہے
حزیںؔ ضرور تمہی شعر کو نکھاروگے
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 185)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.