ہزار شمع فروزاں ہو روشنی کے لیے
ہزار شمع فروزاں ہو روشنی کے لیے
نظر نہیں تو اندھیرا ہے آدمی کے لیے
تعلقات کی دنیا بھی آدمی کے لیے
اک اجنبی سا تصور ہے اجنبی کے لیے
چمن چمن ہے محبت جہاں جہاں سے جمال
یہ اہتمام ہے اک دل کی زندگی کے لیے
شب نشاط مبارک تجھے یہ ماہ و نجوم
سحر بہت ہے مری کم ستارگی کے لیے
نگاہ دوست سلامت کہ فیض گریہ سے
بہت گہر ہیں مرے دامن تہی کے لیے
نگاہ مست کی صہبا ٹپک رہی ہے نشورؔ
غزل کہی ہے طبیعت کی سر خوشی کے لیے
- کتاب : Sawad-e-manzil (Pg. 187)
- Author : Nushoor Wahedi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd, Delhi (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.