ہزار آرزو ہو تم یقیں ہو تم گماں ہو تم
ہزار آرزو ہو تم یقیں ہو تم گماں ہو تم
قفس نصیب روح کی امید آشیاں ہو تم
دلوں کو آ کے دیکھ لو یقیں نہیں گماں ہو تم
لب فسانہ ساز پر برائے داستاں ہو تم
غبار بن کے آرزو رواں دواں ہے کو بکو
کہیں سے کچھ صدا تو دو کہاں ہو تم کہاں ہو تم
رہ دراز زندگی میں رہروؤں کی خیر ہو
کہ ناقہ بد قدم ہے اور شریر سارباں ہو تم
جبیں نے کھینچ تو لیا تمہیں ضمیر سنگ سے
ہجوم سجدہ کی قسم مگر ابھی نہاں ہو تم
زباں گل و گیاہ کی ہے شکوہ سنج بے دلی
یہی تمہارا باغ ہے اسی کے باغباں ہو تم
بہر فسوں تمہیں بس اک مذاق داستاں گری
کہیں دل جرس ہو تم کہیں لب اذاں ہو تم
نہ خط جادۂ قدم نہ شمع منزل نظر
ابھی تو کارواں کو ایک ہوئے کارواں ہو تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.